Browsing Category

Orya Maqbool Jaan

Find here Urdu Columns of Orya Maqbool Jaan

اسرائیل سے تعلقات کس کے ایماء پر – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
پرویز مشرف پاکستان کا پہلا حکمران تھا جس کے دَور میں پاکستان کی نظریاتی اساس، تہذیبی زندگی اور اخلاقی معیارات کو بدلنے کی پُر زور کوشش کی گئی۔ پاکستان بننے کے ٹھیک باون سال بعد برسرِاقتدار آنے والا یہ فوجی ڈکٹیٹر ایک ایسے پاکستان…

یہ ناداں گر گئے سجدے میں جب وقتِ قیام آیا(آخری قسط) – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
اللہ تعالیٰ نے ایران کی مذہبی قیادت کو وہ بصیرت اور بصارت عطا فرمائی تھی کہ انہیں بوقت انقلاب کے اصل دُشمن کی پہچان ہو گئی تھی۔انہیں بخوبی اندازہ ہو گیا تھا کہ اس وقت دُنیا میں اگر کوئی ملک یا قوت اسلامی اصطلاح میں ’’طاغوت‘‘ کے ہم…

یہ ناداں گر گئے سجدے میں جب وقتِ قیام آیا – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
پاکستان میں بحیثیت مجموعی یہ پہلی امریکہ مخالف تحریک ہے، جس میں ملکی سطح پر عوام کی جذباتی شرکت بھر پور نظر آئی ہے۔ دُنیا میں جہاں کہیں بھی ایسی تحاریک چلیں وہ اپنے آغاز سے کامیابی تک مختلف مراحل سے گزرتی رہیں۔ ایسی تحاریک کا آغاز…

مذہبی سیاسی قوتیں اور موجودہ امریکہ مخالف تحریک – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
اگر کسی شخص کا یہ گمان ہے کہ دس اپریل کو پاکستانی قوم عمران خان کے لئے سڑکوں پر نکلی تھی تو وہ بائیس کروڑ عوام کے ماضی سے بالکل بے خبر ہے۔ عمران خان کے لئے نکلنا ہوتا تو یہ قوم 2014ء کے دھرنے میں بھی اسی طرح دیوانہ وار نکلتی۔ اس…

امریکہ جنگ کیوں چاہتا ہے؟ – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
مئی اور جون 1941ء کے دو ماہ ایسے تھے، جب اتحادی افواج جن میں برطانیہ، فرانس، روس، یورپی ممالک اور ان کے زیر تسلّط ایشیائی اور افریقی ممالک شامل تھے، ان سب کو امریکہ ایک بہت بڑی اجتماعی قوت خیال کرتا تھا، مگر یہ تمام اتحادی ہٹلر اور…

یوں دکانوں پر ضمیروں کی فراوانی نہ تھی – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
غالب ؔکا ایک شعر کمال کا ہے وفاداری بشرطِ استواری اصلِ ایماں ہے مرے بُت خانے میں تو کعبے میں گاڑو برہمن کو دُنیا کا ہر رشتہ اور تعلق، دوستی اور سانجھے داری اس بات کی تو اجازت دیتی ہے کہ آپ اس سے علیحدہ ہو جائیں، لیکن ساتھ رہ کر…

اسلامی جمہوریہ پاکستان اور اسلامی امارتِ افغانستان – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
کیا پاکستان پر مسلّط، آکسفورڈ، کیمبرج اور ہاروڈ کے پڑھے ہوئے معاشی پنڈتوں کو ذرا بھی حیرت اور شرمندگی نہیں ہوتی کہ اس وقت عالمی مالیاتی نظام کے ترازو میں پاکستانی روپے کی ڈالر کے مقابلے میں حیثیت اور اوقات 200 ’’روپے‘‘ تک گر چکی…