مجھے اصل خوشی اور سکون تب ملے گا جب۔۔۔۔عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعدمریم نواز نے اپنی دلی خواہش کااظہارکردیا

سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی کے خلاف نیب کی اپیل کو خارج کر دیا۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر مریم نواز کا رد عمل بھی آگیا ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ میں آج کے فیصلے کے لیے اللہ تعالیٰ کی بے حد مشکور ہوں۔حقیقت تو یہ ہے کہ مجھے ایک لمحے کے لیے بھی اپنی فکر نہیں تھی۔ مجھے اصل خوشی اور سکون تب حاصل ہو گا جب میرے والد واپس گھر

آجائیں گے۔ مریم نواز نے کہا کہ مجھے اللہ اور اس کی رحمت پر پورا یقین ہے۔ میں آپ سب کی دعاؤں اور آپ سب کے ساتھ کی بھی بے حد مشکور ہوں۔یاد رہے کہ آج صبح ایون فیلڈ ریفرنس کی سزا معطلی کے خلاف سپریم کورٹ میں نیب کی جانب سے دائر کردہ اپیلوں پر سماعت ہوئی ۔دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے

جسٹس نے کہا کہ ضمانت ہائیکورٹ دے چکی ہے اب کس بنیاد پر ہم ضمانت منسوخ کریں؟چیف جسٹس نے نیب وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ضمانت منسوخ کے پیرامیٹر آپ جانتے ہیں؟ وہ کون سے پیرا میٹر ہیں جن پر ضمانت خارج ہو سکتی ہے؟ہائیکورٹ نے ضمانت دینے کا اختیار استعمال کیا۔ وکیل نیب نے عدالت میں دوران سماعت کہا کہ سزا معطلی یا ضمانت کی درخواست میں کیس کے میرٹ پر نہیں جایا جاتا۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ کس بنیاد پر ضمانت منسوخ کریں؟ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ کیا نواز شریف کو رہا کر دیا گیا ہے؟ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ نیب کے راستے میں کیا مشکل ہے؟ ضمانت کا حکم

عبوری ہے۔ جس کے بعد سپریم کورٹ نے نیب کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی ضمانت معطلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کو خارج کر دیا اور اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔ خیال رہے کہ گذشتہ برس احتساب عدالت نے 6 جولائی 2018 کو نواز شریف کو ایون فیلڈ ریفرنس میں 10 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی، جسے بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے 19 ستمبر کو معطل کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.