4 ماہ پاکستانی فوج کی قید میں رہنے والے بھارتی فوجی نے واپس جاتے ہی ایسی بات کہہ دی کہ بھارتی شدید پریشان ہوگئے

ڈیڑھ سال قبل کی بات ہے کہ جب ایک دن بھارتی فوجی چندو چوہان سرحد پار کر کے پاکستانی علاقے میں گھس آیا اور پاک فوج نے اسے قابو کر لیا۔ چند ماہ بعد پاکستان نے اسے بھارت واپس بھیج دیا اور اب یہ فوجی ایک ملٹری ہسپتال کے شعبہ ذہنی امراض میں زیر مشاہدہ ہے۔ اسی ہسپتال سے اس نے اپنے افسران بالا کو ایک خط لکھ کر بتایا ہے کہ وہ فوج کی نوکری سے نجات چاہتا ہے لہٰذا مہربانی فرما کر اسے ذمہ داریوں سے فارغ کر دیا جائے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق چندو چوہان نے 29 ستمبر 2016ءکے روز سرحد پار کی تھی۔ یہ وہی دن ہے جب بھارت نے پاکستان پر سرجیکل سٹرائیک کا ڈرامہ رچایا تھا۔ چار ماہ بعد چندوچوہان کو بھارت کے حوالے کردیا گیا تھا۔ اس پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا جہاں الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس نے اپنے سینئر افسران کو بتائے گئے ہتھیاروں سمیت اپنے کیمپ کو چھوڑ دیا تھا۔ بعدازاں

اسے آرمرڈ کور سنٹر اینڈ سکول احمد نگر بھیج دیا گیا تھا مگر تین ہفتے قبل اس کے افسران نے یہ کہہ کر اسے ملٹری ہسپتال بھیج دیا کہ وہ ذہنی مسائل سے دوچار ہے اور اسے زیر مشاہد رکھنے کی ضرورت ہے۔ اب ہسپتال سے ہی اس نے اپنے افسران کو خط لکھ کر بتایاہے کہ وہ فوج کی نوکری نہیں کرنا چاہتا لہٰذا اسے ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا جائے۔ چندو کے افسران اسے نارمل نہیں سمجھ رہے البتہ اس کا اپنا خیال ہے کہ فوج کی نوکری چھوڑ کر وہ ایک نارمل زندگی گزار سکتا ہے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.