گرو گرمیت رام کے بعد بھارت کے سب سے معروف سادھو پر نابالغ لڑکی سے زیادتی کا جرم ثابت ہو گیا، صوبہ سندھ میں پیدا ہونے والا یہ سادھو کون ہے؟ تفصیلات جان کر آپ کی حیرت کی انتہاءنہ رہے گی

بھارتی شہر جودھپور کی ایک عدالت نے ملک کے سرکردہ سادھو آسارام کو نابالغ لڑکی کے ریپ کے مقدمے میں مجرم قرار دیا ہے اور آج کسی بھی وقت انہیں سزا سنا دی جائے گی۔ ریپ کے جرم میں کم سے کم 10برس اور زیادہ سے زیادہ عمرقید تک کی سزا ہو سکتی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق آسارام پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے آشرم میں اگست 2013ءمیں ایک 16 سال کی نابالغ لڑکی کا ریپ کیا تھا۔اس معاملے میں بابا کے چار معاونین پر بھی جرم میں شریک ہونے کا الزام تھا۔ عدالت نے ان کے دو معاونین کو قصوروار قرار دیا اور دو کو الزامات سے بری کر دیا تھا۔

77 سالہ بابا آسارام کو اس واقعے کے کچھ دنوں بعد گرفتار کیا گیا تھا اور وہ گزشتہ ساڑھے چار برس سے جیل میں ہیں۔ مقدمے کی سماعت کے دوران کئی گواہوں پر حملے بھی کئے گئے تھے اور ایک گواہ تاحال لاپتہ ہے جبکہ متاثرہ لڑکی کے خاندان کو بھی دھمکیاں دی گئی تھیں۔

متاثرہ لڑکی کے والدین سادھو کے معتقد تھے اور متاثرہ لڑکی ان کے زیر انتظام چلائے جانے والے ایک رہائشی سکول میں مقیم تھی۔ مقدمے کے فیصلے کے بعد حالات خراب ہونے کے پیش نظر مقدمے کی سماعت جودھپور کی جیل میں ہوئی۔متاثرہ لڑکی کے والد نے عدالت کے فیصلے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خاندان نے بہت مشکلیں برداشت کی ہیں اور انہیں بالآخر اب انصاف ملا۔

بابا آسارام سن 1941ءمیں پاکستان کے صوبہ سندھ میں پیدا ہوئے تھے اور وہ تقسیم کے بعد بھارتی ریاست گجرات منتقل ہو گئے۔وہ ایک مقبول سادھو ہیں اور 19 ملکوں میں ان کے 400 سے زیادہ آشرم ہیں جبکہ ان کے پیروکاروں کی تعداد کروڑوں میں بتائی جاتی ہے۔ انڈین وزارت داخلہ نے پردیش، گجرات، راجستھان اور ہریانہ میں حساس مقامات پر اضافی فورسز تعینات کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.