آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کیلئے کن چیزوں کو مہنگا کرنا پڑے گا؟ وزیر خزانہ نے کھل کر بتا دیا
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کیساتھ معاہدے طے پا گیا ہے اور قرض کے حصول کیلئے ان چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑے گا جن میں مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور میں نہیں کیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسد عمر نے مزید کہا کہ ن لیگ کے دور میں پیدا ہونیوالی بجلی کی قیمتوں کے نوٹیفکیشن نیپرا کررہی ہے اور حکومت کا بجلی کی قیمتیں بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، گزشتہ حکومت کے دور میں توانائی شعبے کے600ارب روپے کوبہرحال کہیں سے پورا کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کیساتھ پاکستان کو تین سال کیلئے 6 سے 8 ارب ڈالرز کا بیل آﺅٹ پیکیج ملے گا تاہم اس معاہدے کی شرائط کا عام آدمی پر اثر نہیں پڑے گا۔ آج شام ایف اے ٹی ایف کو ان کی سفارشات پرعملدرآمد کا مسودہ بھجوادیں گے جبکہ مسودے پرعملدرآمدکا جائزہ لینے کیلئے ایف اے ٹی ایف کا وفد مئی کے تیسرے ہفتے پاکستان آئے گا۔