مسئلہ کشمیر نہیں بلکہ۔۔ حکومت سنبھالنے کے بعد عمران خان بھارت کے ساتھ کس مسئلے پر مذاکرات کا آغاز کریں گے؟ بنی گالہ میں ہونے اجلاس میں اہم فیصلہ کر لیا گیا

پاکستان تحریک انصاف کی ممکنہ حکومت بھارت سے آبی تنازعات کے اوپر اپنے مذاکرات کا آغاز کرے گی۔۔پاکستان نے بھارت کو آبی تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات کی دعوت دی ہے۔پانچ روزہ مذاکرات کے لیے بھارتی آبی ماہرین کا وفد 27اگست کو پاکستان آئے گا۔

تحریک انصاف کی وفاقی حکومت حلف اٹھاتے ہی اس حوالے سے پاکستانی آبی ماہرین سے تفصیلی بریفنگ لے گی،جس کے لیے پیپر ورک مکمل کر لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت میں سیلاب کے خطرات سے بچنے کے لیے آبی صورتحال کو باقاعدہ مونیٹر کیا جا رہا ہے۔اور یہ سلسلہ ستمبر یا اکتوبر تک جاری رہے گا۔۔پاکستان اور بھارت سیلابی صورتحال میں رابطے کا نظام بہتر کرنے اور سیلابی خطرات سے قبل آگاہ کرنے کے حوالے سے میکنزم پر بات چیت کریں گے۔پاکستان کو کشن گنگا اور رتلے پن

بجلی منصوبہ سمیت بھارت کے متعدد پن بجلی منصوبوں پر شدید اعتراضات ہیں جنہیں مذاکرات میں اٹھایا جائے گا اور سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمدیقینی بنانے کا مطالبہ کیا جائے گا۔مذاکرات کے دوران کشن گنگا ڈیم کے ڈیزائن پر بھی بات چیت ہوگی۔یاد رہے اس سے پہلے بھی تحریک انصاف اس بات کا اعلان کر چکی ہے کہ اگر بھارت مذاکرات کے لیے ایک قدم آگے بڑھے گا تو ہم دو قدم آگے بڑھیں گے۔دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ان کی رہائش گاہ بنی گالہ میں بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ نے ملاقات کی

۔ ملاقات میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرجے پی سنگھ بھی موجود تھے۔اس موقع پربھارتی ہائی کمشنر نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کوانتخابات میں کامیابی پرمبارکباد کا پیغام پہنچایا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور بھارتی ہائی کمشنر کے درمیان ملاقات میں پاکبھارت تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔۔۔پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔

Source

Comments are closed.