اسلامی بھائی چارے کی شاندار مثال قائم ۔۔۔۔ عمران خان نے ایران کے حوالے سے ایسا اعلان کر دیا کہ پوری دنیا دنگ رہ گئی

ہمیں ایران سے متعلق فیصلے نامنظور ہیں ، وزیراعظم عمران خان امریکہ اور یورپ کے سامنے ڈٹ گئے، ہم یہ کام ہر صورت کرینگے، بڑا فیصلہ کر لیا گیا، تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن مکمل کرنے کا خواہش ظاہر کر دی،حکومت نے امریکا،

یورپی کونسل اور دیگر فورمز کو قانونی یاداشت بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے،پاکستان نے ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن مکمل کرنے کا خواہش ظاہر کر دی اور ا س سلسلے میں، حکومت نے امریکا، یورپی کونسل اور دیگر فورمز کو قانونی یادداشت بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے وزارت خارجہ کو ایران کے ساتھ تناؤ ختم کرنے کیلئے اقدامات کی ہدایت کر دی۔ عمران خان نے کہا کہ ایران کے ساتھ گیس منصوبے کیلئے مفاہمتی طریقہ اختیار کیا جائے، گیس کی

قیمت خرید نظرثانی کا عمل بھی شروع کیا جائے، منصوبے پر عملدرآمد کیلئے ایران کیساتھ مل کر امکانات تلاش کئے جائیں۔عمران خان نے کہا کہ ایران پر عالمی پابندیاں منصوبے پرذمہ داریاں پوری کرنے میں رکاوٹ ہیں۔ دوسری جانب امریکی وزیر دفاع پیٹرک شاناھن نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی طیارہ برداربیڑے کی روانگی ایرانی رجیم کی طرف سے لاحق ممکنہ خطرات کے پیش نظر کی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران خطے میں دہشت گردی اورسنجیدہ خطرے کا بنیادی محرک ہے۔ ٹویٹر پر پوسٹ کردہ متعدد ٹویٹس میں پیٹرک شاناھن نے کہا کہ ہم ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ اشتعال انگیزی سے باز رہے۔ خطے میں امریکی فوج یا ہمارے مفادات پرحملہ ہوا تو ذمہ دار ایران ہوگا۔انہوں نے کہا کہ امریکی طیارہ بردار بیڑایو ایس ایس ابراہیم لنکن کو لڑاکا فوجیوں کے ساتھ مشرق وسطیٰ کے لیے روانہ کردیا گیا ہے۔ تاہم انہوں نے اس کی مزید تفصیل بیان نہیں کی۔ادھر امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ

میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکام کو انٹیلی جنس ذرائع سے اطلاعات ملی ہیں کہ خطے میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کو خطرات لاحق ہیں۔ وائٹ ہائوس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی بحری بیڑہ یو ایس ایس ابراہیم لنکن اور لڑاکا فوجیوں پرمشتمل ایک یونٹ سینٹرل کمانڈ کی جانب سے خطے میں بھیجی جائے گی۔ یہ ایران کے لیے واضح پیغام ہے جس میں کوئی شبہ نہیں۔امریکی انٹیلی حکام نے مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج کے مراکز پرایران کی

طرف سے ممکنہ کارروائی کے حوالے سے خبردار کیا ہے اور خطرے کی زد میں آنے والی تنصیبات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ امریکی انٹٰیلی جنس کے تین عہدیداروں نے اپنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ ایران کی طرف سے متعدد مفادات کوسنجیدہ خطرہ لاحق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شام اور بعض دوسرے علاقوں میں موجود امریکی فوج کو ایرانی ملیشیائوں کی طرف سے حملوں کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.