’میں نے نوازشریف سے پوچھا جیل میں پورا دن سب سے پرسکون لمحات کونسے ہوتے ہیں تو کہنے لگے ۔ ۔ ۔‘
گزشتہ روز جیل میں ملاقاتیوں کا دن تھا اور ایسے میں سینئر صحافی اور پیمرا کے سابق چیئرمین ابصارعالم نے نوازشریف، مریم نوازاور کیپٹن صفدر سے ملاقات کااپنی آنکھوں دیکھا حال بیان کردیا۔
ابصارعالم نے نوازشریف سے پوچھا کہ ’سوال- قید تنہائی میں 24 گھنٹے میں سب سے پرسکون لمحات کونسے ہیں؟انہوں نے جواب دیا کہ سارے کے سارے لمحات پر سکون ہیں‘۔
ابصارعالم نے لکھاکہ ’نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر میں سے مریم نواز سب سے زیادہ حوصلے میں تھیں، تمام وقت ایک مسکراہٹ انکے چہرے پر رہی،میاں صاحب جب کمرے میں آئے تو تھوڑے ڈسٹرب لگ رہے تھے تاہم تھوڑی دیر میں مکمل اطمینان ان کے چہرے پہ لوٹ آیا۔ بوسکی رنگ کا شلوار قمیض پہنا ہوا تھا اورسوٹ کی تہہ کے نشانات ان کے لباس پر واضح تھے‘۔
انہوں نے لکھاکہ ’نواز شریف کوپہلی رات بیرک کے فرش پر سلایا گیا۔ ابھ ایک لوگ کی چارپائی اور ایک گدا۔ 8×10 کا سیل ہے جس کے دروازے کی جگہ لوہے کی سلاخیں ہیں۔ جسے شام کو 7بجے بند کر دیا جاتا ہے صبح 5 بجے تک۔ ڈاکٹر بھی اکیلا نہیں مل سکتا۔ تین یا چار لوگ ساتھ ہوتے ہیں‘۔
ابصار عالم نے لکھاکہ نوازشریف نے بتایا’میں ہسپتال سے زبردستی واپس جیل آیا ،میاں صاحب برصغیر کی تاریخ اور اسلامی تاریخ پر کتابیں پڑھ رہے ہیں،بہت پرسکون تھے اور انہیں تمام معاملات کی خبر تھی اور پارٹی کے لوگوں کو سیاسی ایشوز پر مشورے بھی دیے ۔