’’مجھ سے اس معروف ترین آدمی نے میری برہنہ تصاویر مانگی اور پھر۔۔۔‘‘ میشا شفیع کے بعد معروف مرد پاکستانی ماڈل بھی میدان آ گیا، ایسا غیر اخلاقی ترین انکشاف کر دیا کہ ہر شہری کا رنگ شرم سے لال ہو جائے

پاکستانی شوبز اور فیشن انڈسٹری میں عورتوں کے بعد پہلی بار مرد بھی ’می ٹو‘ مہم کا حصہ بن گئے،ماڈل مجاہد رسول نے فوٹو گرافر عظیم ثانی پر جنسی ہراسانی کا الزام لگا دیا ہے جبکہ ثبوت کے طور پر انہوں نے گفتگو کے اسکرین شاٹس بھی شیئر کیے۔

تفصیلات کے مطابق مجاہد رسول نے اپنے اسٹاگرام پر جاری پیغام میں کہا کہ ’میری کچھ اپنی شرائط ہیں ،کیا تم مجھے اکیلے میں مل سکتے ہو ، اپنی برہنہ تصویر بھیجو ، اسطرح کے بیانات میں اس وقت سے سن رہا جب سے میں فیشن انڈسٹری میں ہوں اور مجھے اس میں کام کرتے ہوئے 7 سے 8 سال ہو چکے ہیں ، مجھے سو فیصد یقین ہے کہ میں صرف اکیلا ہی نہیں ہوں بلکہ انڈسٹری میں اور بھی کئی ایسے متاثرہ افراد ہیں ، میں کئی سالوں سے اس انتظار میں تھا کہ کوئی ان کالی بھیڑوں کے بارے میں خاموشی توڑے لیکن کسی نے بھی ایسا نہیں کیا ،تین چار سال کے بعد اسی ڈیزائنر

نے مجھ سے رابطہ کیا اور کہا کہ کیا اب تم میری شرائط پوری کرنے کیلئے تیا رہو ،میری غلطی صرف یہ ہے کہ میں سنجیدگی سے محنت کرنے والا شخص ہے نا کہ کسی شارٹ کٹ کے ذریعے کامیابی حاصل کرنے پر یقین رکھتا ہوں ، میرے لیے میری عزت مجھے بہت عزیز ہے ، اگر آپ ایسا سوچتے ہیں ان سالوں میں مجھ میں تبدیلی آئی ہو گی تو سنو ، ہاں مجھ میں تبدیلی آئی ہے میں مزید مضبوط ہو گیاہے اور محنت پر یقین رکھتا ہوں ، میں انڈسٹری میں کام حاصل کرنے کیلئے کسی غیر اخلاقی شرائط کو کیوں پورا کروں ، یہ کالی بھیڑیں مجھے کیوں کہتی ہیں کہ جب تک میں ان کی شرائط کوپورا نہیں کروں گا مجھے کوئی کام نہیں ملے گا ‘۔

مجاہد رسول کا کہنا ہے کہ پاکستان کی فیشن انڈسٹری میں جنسی ہراسانی کا کلچر رائج ہے، جہاں طاقتور مرد شخصیات کی جانب سے نوجوان مرد ماڈلز کو جنسی استحصال کا نشانہ بنانا معمول کا حصہ ہے۔اپنے انسٹاگرام اکاو¿نٹ پر ہیش ٹیگ "وی ٹو” یعنی "ہم بھی” کے ساتھ سلسلہ وار پوسٹس کرتے ہوئے ماڈل مجاہد رسول نے کہا کہ وہ سات، آٹھ سال سے کامیابی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں جس

دوران انہیں مسلسل جنسی ہراسانی کا سامنا رہا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس دوران ان سے معنی خیز انداز میں گفتگو کی جاتی ہے، چانس دینے کے لیے شرائط پر اصرار کیا جاتا ہے، اکیلے میں ملنے کو، قابل اعتراض تصویریں شیئر کرنے کو کہا جاتا ہے۔مجاہد رسول نے فوٹوگرافر عظیم ثانی سمیت مختلف نامعلوم شخصیات کے ساتھ اپنی گفتگو کے اسکرین شاٹس بھی شیئر کیے۔مجاہد رسول نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ وہ جنسی ہراسانی کا نشانہ بننے والے اکیلے مرد ماڈل نہیں۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.