پکی خبر: نواز شریف کا جیل میں آنا جانا لگا رہے گا کیونکہ۔۔۔ رہائی کے 20 گھٹنے بعد میاں صاحب کے پیچھے پیچھے وارننگ بھی آگئی

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہےکہ نواز شریف کی رہائی کیلئے کسی ملک نے نہیں کہا اور وہ اتنے اہم نہیں ہیں کہ سعودی عرب ان کے لیے بات کرے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وزیراعظم عمران خان کے دورۂ سعودی عرب سے

آگاہ کیا۔انہوں نےکہا کہ سعودی عوام نے وزیراعظم عمران خان کا پرتپاک استقبال کیا، سعودی ولی عہد نے یقین دلایا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے جب کہ عمران خان نےکہا کہ سعودیہ کی سیکیورٹی کا تحفظ پاکستان کی سیکیورٹی کا تحفظ ہے۔وزیراطلاعات کا کہنا تھاکہ خادم حرمین شریفین کی تجویز پر اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کی گئی ہے، اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ایک معتبر وفد سعودی عرب سے پاکستان آئے گا، وفد میں سعودیہ کے وزیر خزانہ اور وزیر توانائی آئیں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ سعودی عرب کو سی پیک میں تیسرے ساتھی کے طور

پر شراکت کی دعوت دی، اب سی پیک میں تیسرا اسٹریٹجک پارٹنر سعودی عرب ہوگا، سعودیہ سے بڑی سرمایہ کاری ہوگی، انہیں یقین دلایا ہے کہ سیکیورٹی کے معاملات میں مدد کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سعودی عرب اور یو اے ای سے تعلقات میں گزشتہ چند سالوں سے سرد مہری تھی جو اس دورے سے ختم ہوئی ہے، متحدہ عرب امارات میں طویل مشاورت ہوئی ہے، اکتوبر میں متحدہ عرب امارات سے بھی اعلیٰ سطح کا وفد آئے گا۔میاں نوازشریف کی سزا معطلی سے متعلق سوال پر فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کا جیل آنا جانا لگا رہےگا،

لوگ سوال کرتے تھےکہ نوازشریف کو ای سی ایل میں کیوں ڈالا؟ کل وہ نکلتے اور باہر چلے جاتے تو کہاں ڈھونڈتے؟۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ نواز شریف خاندان سے ہماری کوئی ذاتی دشمنی تو نہیں، نوازشریف اور مریم کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں دیں گے، جو لوگ ڈیل کی باتیں کررہے ہیں انہیں پتا ہی نہیں کہ سعودی عرب اور نوازشریف کہاں کھڑے ہیں، وہ اتنے اہم نہیں ہیں کہ سعودی عرب ان کے لیے بات کرے۔ان کا کہنا تھا کہ نیب آزاد ادارہ ہے ، اسے ہم کنٹرول نہیں کرتے جب کہ نوازشریف کی رہائی کے لیے کسی ملک نے نہیں کہا، پاکستان کی عدالتیں مکمل آزاد ہیں، سوال یہ ہے چھوٹےچور کے لیے علیحدہ اور بڑے چور کے لیے علیحدہ نظام ہے،بس اسے تبدیل کرنا پڑے گا۔(م،ش)

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.