پاکستانی لڑکی نے انٹرنیٹ پر نوکری کی درخواست بھردی، جواب میں پھر کمپنی کے مالک نے اس سے ایسا انتہائی غیر اخلاقی سوال پوچھ لیا کہ انٹرنیٹ پر طوفان آگیا

جنسی ہراس ہمارے معاشرے میں عام پایا جانے والا مسئلہ ہے لیکن اس قبیح جرم کا اتکاب کرنے والے کے خلاف قانونی کاروائی اور سزائیں نا ہونے کے برابر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مجرموں کا حوصلہ اتنا بڑھ گیا ہے کہ وہ کھلے عام اور حیران کن بے باکی کے ساتھ خواتین کو ہراساں کرنے لگے ہیں۔ اس غیر اخلاقی رویے کی ایک مثال حال ہی میں اس وقت سامنے آئی جب ایک خاتون نے ملازمت کی درخواست کے جواب میں کمپنی کے مالک کی جانب سے موصول ہونے والی ای میل سوشل میڈیا پر شئیر کر دی۔

گرافک ڈیزائنر کی ملازمت کے لئے درخواست بھیجنے والی اس لڑکی کو براہ راست کمپنی کے سربراہ کی جانب سے ای میل آئی جس میں لکھا تھا ”ڈیئر درخواست گزار، گرافک ڈیزائنر کی پوسٹ کے لئے آپ کی درخواست ہمیں موصول ہوئی ہے۔ میرا نام سلیم غوری ہے اور میں کمپنی کا سی ای او ہوں۔ منتخب ہونے والی امیدوار کو براہ راست میرے نیچے کام کرنا ہوگا اور اسے ڈیزائننگ ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ مقرر کیا جائے گا۔ اس فارم کو پُر کرکے جلد از جلد مجھے ارسال کریں۔ سی ای او غوری ٹریڈنگ کمپنی۔“
اول تو یہ بات ہی حیران کن ہے کہ کسی درخواست گزار سے کمپنی کا سی ای وہ خود مخاطب ہو، لیکن چلیں اس بات کو نظر انداز کر بھی دیں تو درخواست گزار لڑکی کو بھیجے گئے فارم کو دیکھ کر تو یقیناً آپ اپنی آنکھوں پر یقین نہیں کر پائیں گے۔ اگرچہ اس فارم میں کئی اور لغویات ہیں لیکن سب سے بیہودہ بات فارم کے 11 نمبر خانے میں دیا گیا یہ سوال ہے کہ ”کیا آپ میرے ساتھ جسمانی تعلق پر رضامند ہوں گی؟“ اس سوال کے جواب میں یہ آپشن دی گئی ہے ”جی ہاں، میں اس پر تیار ہوں گی، اگر اس کے بدلے کچھ اضافی فوائد حاصل ہوں۔“
شاید آپ بھی اس قدر کھلے عام بے حیائی پر یقین نا کر پائیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں ایسے شیطان صفت لوگوں کی کمی نہیں جو بلا خوف و خطر ایسی حرکتیں کرتے پھرتے ہیں۔ اور ایسا کیوں نا ہو؟ جب جامعات میں استاد اپنی طالبات کو ہراساں کر رہے ہیں اور کوئی انہیں پوچھتا نہیں، جب نوکری کے بہانے بلا کر خواتین کی عصمت دری کر دی جاتی ہے اور پولیس مجرموں کو پکڑنے کی بجائے ان کا تحفظ کرتی ہے، تو کسی لڑکی کو نوکری دینے کے لئے جسمانی تعلق کی شرط رکھنے والے کو کسی کا ڈر کیو ںہو گا؟

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.