گندی کتاب لکھ کر عمران خان کو گندا کرنے کی کوشش کرنے والی ریحام خان کی بہن سلمیٰ خان ان دنوں کہاں ہیں کیا کرتی ہیں ، اور اپنی زندگی میں کیا کیا رنگین معرکے مار چکی ہیں ؟ دنگ کر ڈالنے والے انکشافات

ریحام خان کو کون نہیں جانتا؟ پہلے پاکستانی میڈیا اور پھر عمران خان کے ساتھ شادی اور پھر علیحدیگی کے بعد انہوں نے پاکستانی سیاست میں ایک منفرد مقام بنایا لیکن زیادہ تر تنقید کی زد میں ہی رہیں۔ لیکن انکی بڑی بہن سلمیٰ نیئر کون ہیں اور کیا کرتی ہیں؟
پہلی بار حیرت انگیز تفصیلات سامنے آگئیں ۔ سلمیٰ نیئر کی عمر 52 سال ہے اور انکو خاندان کے لوگ ‘سویٹی’ کے نام سے پکارتے ہیں۔سلمیٰ نیئر کی پہلی شادی خالد خان نامی شخص سے ہوئی جن سے انکو 3 بیٹے ابوبکر خان، بہرام خان اور یوسف خان ہیں۔سلمیٰ نیئر کے سابق شوہر خالد خان 2 سال پہلے ہارٹ اٹیک کے باعث انتقال کر گئے تھے ۔اپنے پہلے شوہر خالد خان کے ساتھ انکے تعلقات کشیدہ رہے اور اسی وجہ سے انکے بیٹے نے بھی اپنے والد کے خلاف علم بغاوت بلند کیے رکھا۔ اس دوران سلمیٰ نیئر کے بچے بھی مسائل کا شکار رہے ۔

سلمیٰ خان نے اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کر لی تھی تاہم انکی موت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے خاندان کی اجازت کے بغیر ہی 50 سال کی عمر میں ایک کم عمر لڑکے سے دوسری شادی کر لی اور اس نکاح میں صرف انکے تینوں بیٹے ہی شامل تھے ۔ریحام خان کی فیملی کے ایک فرد نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتا یاکہ ریحام خان کو خاندان کے لوگ ریما کے نام سے پکارتے تھے جبکہ سلمیٰ کو سویٹی کے نام سے جانا جاتا ہے اور سلمیٰ نیئر اپنے والد

نیئر خان ، والدہ سعیدہ نیئر اور بڑے بھائی منیر خان نیئر کے ساتھ چنار روڈ پشاور میں رہا کرتی تھیں۔ سلمیٰ ایک موسیٰ نامی اردنی لڑکے سے پیار کرتی تھی جو اکثر اوقات ان کے گھر پشاور میں آکر ٹھہرا کرتا تھا اسی ڈ ر سے سلمیٰ کی والدہ نے خالد خان نامی شخص سے جو کہ اسلام آباد کا رہائشی تھا اس سے شادی کر دی ۔ سلمیٰ خان نے شادی کے آغاز سے ہی مغربی لباس پہننا پسند کیا جو انکے شوہر خالد خان کو سخت نا پسند تھا اور انہوں نے انکو ایسا کرنے سے بار بار روکا۔ یہاں تک کہ لوگوں نے خالد خان کو انکا شوہر کہنے کی بجائے انکا ڈرائیور کہنا شروع کر دیا جو کہ خالد خان کے لیے باعث شرمندگی بنتا گیا۔سلمیٰ خان بھی اپنی بہن ریحام خان کی طرح ہی سماجی حیثیت کی طرف توجہ زیادہ دیتی تھیں جبکہ اسی وجہ سے انکی گھریلو زندگی بری طرح متاثر ہوتی گئی ۔ سلمیٰ خان نے بھی ریحام خان کی طرح

اپنی خاندان کی روایات کے بالکل برعکس جانا پسند کیا جبکہ ریحام خان اور سلمیٰ خان کی والدہ سعیدہ نیئربالکل ایک روایتی خاتون تھیں۔ سلمیٰ خان نے مغربی لباس اور ایسے لباسوں کو ترجیح دی جو انکی والدہ

نے انہیں نہیں سیکھایا تھا۔ خالد خان ہمیشہ سے سادگی کی زندگی اور سادہ لباس پہنتے تھے جبکہ انہوں نے خود کئی بار سلمیٰ کو مغربی لباس پہن کر مارکیٹوں میں غیر مردوں پر ڈورے ڈالتے اور انہیں اپنی طرف راغب کرتے ہوئے پکڑا۔ ایک دفعہ 1990 کے زمانے میں سلمیٰ اپنے شوہر خالد خان کے ساتھ ایک تقریب میں گئی جہاں پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی موجود تھے ۔سلمیٰ نے تقریب میں لوگوں سے عمران خان کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کردی اور انکو بتانا شروع کر دیا کہ عمران خان انکے قریب آئے اور انکے ساتھ فلرٹ کرنے لگے ۔یہ ساری بات سلمیٰ کے شوہر خالد خان کو ناگوار گزری ، جب عمران خان نے سلمیٰ کے شوہر کا ری ایکشن دیکھا تو وہ تقریب ادھوری چھوڑ کر چلے گئے جبکہ سلمیٰ نے پورے خاندان اور اپنے جاننے والے لوگوں کو بتانا شروع کر دیا کہ کس طرح عمران خان ان سے فلرٹ کرتے رہے۔ یہاں پر یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ عمران خان کی جب شادی ہوئی اور دعوت ولیمہ کی تقریب کا اہتمام کیا گیا تو اس میں سلمیٰ خان اپنے بچوں کے ہمراہ شریک تھیں۔ان حرکتوں کے بعد سلمیٰ نے

اپنے شوہر کی نظر میں اپنا مقام کھو دیا اور ان دونوں کے درمیان لڑائی جھگڑا رہنے لگا۔ ایک دفعہ خالد خان کو سلمیٰ اور ایک ٹیچر کا جہاں وہ کام کرتی تھیں کے درمیاں قائم ہونے والے رشتے کا پتہ چلا جس کے بعد دونوں میں بہت سخت جھگڑا ہوا جس کے بعد ریحام خان نے سلمیٰ کو اپنا گھر چھوڑنے اور انکے پہلے شوہر اعجاز رحمان کے فارم ہاؤس جو کہ چک شہزاد میں واقعہ ہے ،وہاں رہنے کا کہا۔بہت جلد ہی ریحام خان بھی سلمیٰ خان کے رویے سے تنگ آگئیں اور انکے بارے میں سب کچھ جان گئیں اور انہوں نے چک شہزاد کا فارم ہاؤس خالی کرنے کا کہہ دیا جس کے بعد سلمیٰ خان نے اسلام آباد میں ایک شخص کے ساتھ ڈپلومیٹک ایریا میں رہنا شروع کر دیا ۔ ریحام خان

اپنی بہن سلمیٰ کے بارے میں سب کچھ جانتی تھی بلکہ ایک بار تو ریحام نے سختی کے ساتھ سلمیٰ کو خبردار کیا کہ وہ اس بارے میں کسی کو کچھ نہ بتائے ورنہ وہ اسکے بیٹوں کے سامنے اسکا کچاچٹھا کھول دے گی ۔سلمیٰ خان کا معروف پاکستانی گلوکار علی ظفر سے بھی معاشقہ تھا۔وہ اکثر اپنے سٹوڈینٹس کو علی ظفر کے شوز میں لیجایا کرتی تھی ۔ علی ظفر کو سلمیٰ کی اصل عمر معلوم نہیں تھی مگر جب وہ سلمیٰ کے بیٹے ابو بکر خان سے ملا جو کہ اسکا ہم عمر تھا تو علی ظفر کو پتہ چلا کہ سلمیٰ تو شادی شدہ اور ادھیڑ عمر ہے۔ چنانچہ علی ظفر نے سلمیٰ میں دلچسپی لینا چھوڑ دی ، بعد میں سلمیٰ نے خالد خان سے طلاق لے لی اور بیٹے بھی اسکے چھوڑ دیئے اور اسلام آباد کی ایک این جی او میں کام کرنا شرع کر دیا ۔ ( جاری ہے، اگلی قسط کا انتظار کریں)

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.