وہ (ن) لیگی وزیر جو گزشتہ حکومت میں صرف 10 ہزار روپے بل دیتا تھا مگر عمران حکومت آتے ہی کتنے کروڑ کا ٹیکس دینے پر مجبور ہو گیا؟ تبدیلی کی ایک جھلک

ملک پاکستان کا سب سے بڑا ناسورکرپشن ہے۔جو بھی حکومت آتی ہے وہ گزشتہ حکومت کی کرپشن اور لوٹ مار سے ہمیشہ تنگ اور نالاں ہی نظر آئی ہے۔بعض اوقات ایسابھی نظر آتاہے کہ کچھ لوگ جان بوجھ کر بھی گزشتہ حکومتوں پر نالائقی اور کرپشن کا بوجھ ڈالتے رہتے ہیں

تاکہ اس کے عقب میں ان کی اپنی نااہلی چھپی رہے۔تاہم سیاستدانوں اور وڈیروں کی کرپشن اور بدمعاشی کی کہانیاں بھی طشت ازبام ہیں۔ہر کوئی جانتاہے کہ اقتدار کے وقت یہ لوگ کیسے عیاشی کرتے اور عوام کے خون پیسے کی کمائی اللوں تللوں میں اڑا دیتے ہیں۔ایسے ہی ایک سابق وزیر کی کرپشن کی کہانی وفاقی وزیر فیصل واوڈانے نجی ٹی وی کے ایک شو میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے ایم این اے اور سابقہ حکومت کے وزیرشیخ روحیل اصغر گزشتہ حکومت میں صرف دس

ہزار روپے بل دیا کرتے تھے جبکہ اب وہ اتنے ہی استعمال پر ایک کروڑ بارہ لاکھ روپے بل ادا کرتے ہیں۔آخر اس کی کیا وجہ ہے کہ وہ اتنا زیادہ بل ادا کرتے ہیں ،یہ ان کی کرپشن ہے۔وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ آپ گزشتہ حکومت کے ظلم کا اندازہ لگائیے کہ وہ کس قدر لوٹ مار کرتے تھے۔یہی وجہ ہے کہ وہ بجلی ،گیس اور دوسری چیزوں پر بھی ہمیں قرضوں کے بوجھ تلے ڈال کر چلے گئے ہیں۔اب ہم وہ قرضہ اتاریں یا عوام کو ریلیف دیں۔بہرحال حکومت سسٹم کی بہتری میں

لگی ہوئی ہے پہلے ہم قرض اتار لیں پھر عوام کو بھی بھی ریلیف دینے کی کوشش کریں گے اور آہستہ آہستہ وہ وسائل بھی اکٹھے ہو رہے ہیں جنہیں استعمال کرتے ہوئے عام آمی کی صورت حال بہتر ہو گی اور ملک میں روزگار کے بھی مواقع پیدا ہوں گے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کے وزرا کی عیاشیاں اس قدر تھیں جس نے ملک کو قرضوں کے بوجھ تلے ادھ موا کر ڈالا ہے اور اس سے نپٹنے کے لیے ہمیں سخت اقدامات کرنا ہیں جو کہ ہم کر رہے ہیں۔شیخ روحیل اصغر تو ایک کیس ہے جو ایک کروڑ کے بل کی جگہ دس ہزار روپے کا بل دیتا تھا اس قسم کی کئی اور ہوشربا کہانیاں منظر عام پر آنا بھی باقی ہیں۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.