وہ کون ہے – انصار عباسی

Ansar Abbasi

فوج اور میاں نواز شریف جنرل مشرف کو پاکستان لانے کے لیے ایک پیج پر آ گئے۔ دونوں کی اس سوچ کے وجہ جنرل مشرف کی انتہائی خراب صحت ہے۔ اطلاعات کے مطابق ڈاکٹروں نے جنرل مشرف کو جواب دے دیا ہے اور اُن کی صحت یابی کی اب کوئی امید باقی نہیں رہی۔

آئین اور قانون کے تحت تو جنرل مشرف کو پاکستان واپس آنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ ہاں جب وہ واپس آتے ہیں تو قانون کی نظر میں اُن کی کیا حیثیت ہو گی، اُنہیں کس طرح یہاں رہنے کی اجازت ہوگی یہ نکتہ اہم ہے جو شاید فوج اور نواز شریف نے نہیں سوچا۔

عدالتیں اُن کے خلاف فیصلے دے چکیں، کچھ کیسوں میں وہ مفرور ہیں۔ کیا میاں نواز شریف اور فوج ان قانونی اور عدالتی فیصلوں کو ختم کر سکتے ہیں یا کروا سکتے ہیں تاکہ جب جنرل مشرف واپس آئیں تو اُن کے قانونی طور پر داغ دار ماضی کا کوئی حوالہ باقی نہ ہو۔

ظاہر ہے ایک انتہائی بیمار شخص کو آپ جیل میں نہیں ڈال سکتے لیکن قانونی اور عدالتی وجوہات کی بنا پر اُن کی تشویشناک بیماری کے باوجود اُنہیں ایک آزاد فرد کی طرح بھی یہاں treat نہیں کیا جاسکتا؟ بہتر ہو گا کہ میاں نواز شریف اور فوج اس بارے میں بھی اپنی پالیسی واضح کردے۔

کسی بیمار سے ہمدردی اپنی جگہ لیکن قانون کی حکمرانی کا بھی ایک تقاضہ ہے جسے صرف اس لیے صرف ِنظر نہیں کیا جا سکتا کہ ملزم یا مجرم کسی بڑے عہدہ پر فائز رہا یا اُسے رعایت دینے کی خواہش رکھنے والا کوئی ریاستی ادارہ ہے یا کوئی بہت بڑا سیاستدان ۔

آجکل بہت بات کی جا رہی ہے کہ ’’وہ کون ہے‘‘ تو میں بھی یہی سوال پوچھنا چاہ رہا ہوں کہ وہ کون ہے جس نے ایک نہیں دو بار پاکستان کے آئین کو تار تار کیا؟ وہ کون ہے جس نے پاکستان کو امریکا کی مسلمانوں کے خلاف نام نہاد دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جھونکا؟ وہ کون ہے جس کی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان میں دہشتگردی نے جنم لیا اور اسی ہزار سے زیادہ پاکستانیوں کی جانیں لے لیں اور کھربوں ڈالر کا معیشت کو نقصان پہنچایا؟ وہ کون نے جس نے امریکا کو اڈے دیے؟

وہ کون ہے جس نے امریکا کو پاکستان کے اندر ہی حملے کرنے اور بے گناہ لوگوں کو مارنے کے لیے ڈرون اڑانے اور ڈرون حملوں کی اجازت دی؟ وہ کون ہے جس نے خود تسلیم کیا کہ اُس نے اپنے شہریوں سمیت یہاں موجود دوسرے ممالک کے مسلمانوں کو امریکا کے ہاتھوں بیچا؟

وہ کون ہے جس نے عافیہ صدیقی کو امریکا کے حوالے کیا؟ وہ کون ہے جس نے بلوچستان میں نواب اکبر بگٹی کو مارنے کا حکم دیا جس کے نتیجے میں صوبہ میں بدامنی، دہشتگردی ایسی پھیلی کہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی؟ وہ کون ہے جس نے لال مسجد کا آپریشن کیا اور نجانے کتنے بیگناہوں کی جانیں لے لیں؟ وہ کون ہے جس نے 12 مئی کو کراچی کے قتل عام پر افسوس کرنے یا شرمندہ ہونے کی بجائے مکے لہرائے کہ میری طاقت دیکھ لی؟

وہ کون ہے جس نے سینکڑوں بلکہ ہزاروں پاکستانیوں کو گمشدہ کروایا جن میں کئی واپس آئے کئی مار دیے گئے اور کئیوں کا آج تک اُن کے گھر والے انتظار کر رہے ہیں؟ وہ کون ہے جس نے پاکستان میں روشن خیالی کے نام پر بے شرمی اور بے حیائی کو فروغ دیا؟ وہ کون ہے جس نے اپنی ذات کی خاطر قومی اداروں کو بار بار استعمال کیا؟ وہ کون ہے جس نے سیاسی جماعتوں کو جوڑنے توڑنے کے لیے نیب اور آئی ایس آئی کو استعمال کیا؟

وہ کون ہے جس نے اپنے ذاتی مفاد کے لیے کرپشن میں لتھڑے سیاستدانوں کو این آر او دیا اور کرپشن کے بڑے بڑے کیسوں کو ختم کروا دیا؟ وہ کون ہے جس نے فوج کو اتنا بدنام کیا کہ ایک وقت میں فوجی افسران کو یہ حکم دیا گیا کہ وہ وردی پہن کر باہر نہ نکلا کریں؟ میری ذاتی رائے میں جنرل مشرف سے سب سے بڑی ہمدردی یہ ہو سکتی ہے کہ اُن کے فیملی اور قریبی عزیزوں، دوستوں کو مشورہ دیا جائے کہ وہ جنرل مشرف کو اس موقع پر اپنے رب سے معافی مانگنے کی تلقین کریں۔

(کالم نگار کے نام کے ساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں 00923004647998)

Source: Jung News

Read Urdu column Wo Kon Hai By Ansar Abbasi

Leave A Reply

Your email address will not be published.