Browsing Category

Orya Maqbool Jaan

Find here Urdu Columns of Orya Maqbool Jaan

موجودہ سیاسی بھونچال ( تاریخ کے تناظر میں) …(1) – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
ہندوستان کی قدیم دیو مالا میں بھونچال کی وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ ہماری زمین کو ایک بہت بڑے بیل نے اپنے ایک سینگ پر اُٹھا رکھا ہے۔ جیسے ہی ایک سینگ تھک جاتا ہے تو وہ اُسے اُٹھا کر دوسرے سینگ پر رکھ دیتا ہے۔ سینگ بدلنے کے اس عمل کے…

جمہوریت، سیاست اور پارٹی وفاداری – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
جمہوری نظام اور جمہوری سیاست کا جامع تصور علامہ اقبالؒ نے اپنی شہرۂ آفاق نظم ’’ابلیس کی مجلسِ شوریٰ‘‘ کے شعر میں ایسا پیش کیا ہے کہ اس کے پسِ پردہ تمام محرکات واضح ہو جاتے ہیں۔ اس نظم میں ابلیس اپنے خطاب میں زمین پر موجود تمام…

بھٹو، صدام، قذافی کے بعد اب کون؟ – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
جمہوریت کے مزاج میں شروع دن سے اُکتاہٹ، بے چینی اور اضطراب رکھ دیا گیا ہے۔ دُنیا بھر میں سیاسی پارٹیوں کا وجود، الیکشنوں کا انعقاد اور ان کی گہما گہمی ایک ایسا فریبِ نظر ہے جس کی چکا چوند میں انسان فیصلے کرنے والی بینائی سے محروم…

سچا، کھرا، بلوچ انقلابی – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
اس قدر محبت، وارفتگی اور والہانہ پن سے میں نے کسی شخص کو گلے ملتے نہیں دیکھا۔ دُور سے اپنے بازو پھیلاتا اور اس تپاک سے ملتا کہ دیکھنے والے چونک جاتے۔ میں اس شخص کو ملنے سے بہت پہلے ہی سے جانتا تھا۔ ذوالفقار علی بھٹو نے بلوچستان…

ایک ہنگامے پہ موقوف ہے… – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
اس طرح تو ہونا تھا… ایسا ہنگامہ تو اب برپا کیا ہی جانا ہے۔ یہ سارا کھیل سجایا ہی اسی لئے گیا ہے۔ یہ میلہ جس چادر کو چھپنے کے لئے لگایا گیا ہے وہ مملکتِ خداداد پاکستان کی سالمیت، بقاء اور استحکام کی چادر کی ہے۔ اس ملک کے پچاس سال سے…

اپوزیشن کا عصر کے وقت افطار…(2) – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
تحریک عدم اعتماد کے کامیاب ہونے اور عمران خان کے اقتدار سے محروم ہونے کے بعد پاکستانی سیاست میں کیا طوفان برپا ہو گا اور کون اس طوفان کی لہروں پر اُبھر کر سامنے آئے گا؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب اب بالکل مشکل نظر نہیں آ رہا۔…

اپوزیشن کا عصر کے وقت افطار – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
بلوچستان کے براہوی قبائل میں سے ساتکزئی قبیلہ مستونگ اور بولان میں آباد ہے۔ اس قبیلے کے ایک سردار کی سرگزشت مجھے نواب محمد اسلم رئیسانی نے سنائی جو خود بھی اسی علاقے سے نہ صرف تعلق رکھتے ہیں بلکہ وہ پورا علاقہ جسے ساراوان کہتے ہیں…