فیض آباد دھرنے میں آرمی چیف کا نام، عدالت نے بڑا حکم دے دیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیض آبادمیں حکومت اوردھرنا مظاہرین کے درمیان طے پانیوالے معاہدے میں آرمی چیف کا نام شامل کرنے سے متعلق انکوائری رپورٹ درخواست گزارکو فراہم کرنے کاحکم دیا ہے۔

عدالت عالیہ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے رجسٹرار آفس کو انکوائری رپورٹ کی سر بمہر کاپی درخوا ست گزار کو فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی ہے۔ گزشتہ روز سماعت کے موقع پر درخواست گزار رانا عبدالقیوم کی جانب سے کرنل (ر) انعام الرحیم ایڈووکیٹ پیش ہوئے اورموقف اختیار کیا کہ لاہور ماڈل ٹاون کے متاثرین کو کمیشن رپورٹ فراہم کی جا سکتی ہے تو فیض آباد دھرنے کے متاثرین کو انکوائری رپورٹ کیوں نہیں مل سکتی۔

انہوں نے کہا لیفٹیننٹ جنرل ضمیر الحسن نے اس بات کی انکوائری کی کہ حکومت اور فیض آباد دھرنا مطاہرین کے درمیان طے پانیوالے معاہدے میں آرمی چیف کا نام کیسے استعمال ہوا اور رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل A-19کے تحت درخواست گزار کا حق ہے کہ اسے یہ رپورٹ ملے۔ یہ رپورٹ نہ تو کوئی جنگلی واقعہ سے متعلق ہے نہ ہی کوئی حساس معاملہ ہے ، یہ ایک عام واقعہ ہے جو 22روز تک عالمی میڈیا پر دکھایا جاتا رہا ہے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.