منیبہ مزاری 10 سال بعد اپنے پیروں پر کھڑی ہو گئیں، ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ایسی دھوم مچائی کہ ہر پاکستانی خوشی سے نہال ہو گئے

پاکستان کی معذور مگر حوصلہ مند معروف مصورہ اور اقوام متحدہ پاکستان کی خیر سگالی سفیر منیبہ مزاری کو روبوٹک ٹانگیں لگا دیں جس کے بعد وہ ایک بار پھر بغیر کسی سہارے کے چلنے کے قابل ہو گئی ہیں اور 10 سال بعد ان کے چلنے کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی ہے۔

بلوچ قدامت پسند گھرانے سے تعلق رکھنے والی منیبہ مزاری کے ساتھ 10 برس قبل ایک اندوہناک کار حادثے پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں ان کی سپائنل کورڈ کو نقصان پہنچا اور وہ چلنے پھرنے سے قاصر ہوگئی تھیں۔

کارحادثے میں معذوری کے باوجود منیبہ کے عزم اور حوصلے میں کمی نہیں آئی اور انہوں نے وہیل چیئر پر نہ صرف مصوری کے کام کو جاری رکھا بلکہ بلند حوصلے کے ساتھ پاکستان میں صنفی مساوات کیلئے بھی کام کر تی رہیں۔
منیبہ کو جس وقت روبوٹک ٹانگیں لگائی گئیں اس وقت ان کے بھائی بھی وہیں پر موجود تھے جنہوں نے اپنے پیروں پر کھڑی منیبہ مزاری کیساتھ تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کیں

سال 2015ءمیں پاکستان کی باصلاحیت بیٹی کی ہمت اور عزم کو مدنظر رکھتے ہوئے اقوام متحدہ پاکستان نے انہیں خیر سگالی سفیر برائے خواتین بھی مقرر کیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق منیبہ کی کہانی دنیا بھر کے معذور افراد کیلئے ایک مثال ہے جنہوں نے معذوری کو اپنی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا اور اپنے خوابوں کی تعبیر حاصل کی۔

معذوری کے باوجود منیبہ نے دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر وہیل چیئر کے ساتھ لوگوں اور خصوصا خواتین کے حوصلوں کو بلند کرنے کیلئے تقاریر کیں اس دوران ان سے بالی ووڈ اداکاروں نے بھی ملاقاتیں کیں۔

منیبہ مزاری کا کہنا ہے کہ کار حادثے کے بعد ان کے شوہر نے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپنی راہیں جدا کرلیں تھیں مگر اس کے باوجود انہوں نے اپنی معذوری کو راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا اور کامیابیاں سمیٹتے ہوئے اپنے سفر کو جاری رکھا۔

ایک روز قبل مصورہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی تصاویر جاری کیں جس میں ان کے سرجری کے بعد روبوٹک ٹانگیں لگی ہوئی تھیں، منیبہ نے لکھا کہ ’آج ہم بہن بھائیوں کے لیے بہت بڑا اور خوشی کا دن ہے کیونکہ میں 10 سال بعد میں چلنے کے قابل ہورہی ہوں‘۔

کچھ دیر قبل منیبہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی ایک ویڈیو جاری کی جس میں وہ روبوٹک ٹانگوں کے ساتھ چلنے کی بھرپور کوشش کررہی ہیں، انہوں نے دعاؤں میں یاد رکھنے پر تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور اپنی میڈیکل ٹیم کے جذبے کو بھی سراہا۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.